نئی دہلی، 22؍جون(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )حکومت نے ڈرگس ریگولیشن سسٹم کو مضبوط کرنے کے مقصد سے یو پی اے کے دور اقتدار میں پارلیمنٹ میں پیش کئے ایک بل کو واپس لینے کا آج فیصلہ کیا ہے اور اس کی جگہ ایک نیا بل لانے کے ارادے کا اظہار کیا ہے ۔نئے بل میں اسٹیم سیل ریسرچ اور کلینکل جانچ سمیت مختلف شعبوں میں ہوئی پیش رفت کو ذہن میں رکھتے ہوئے نئے اقدامات کئے جائیں گے نیز یہ مودی حکومت کی میک ان انڈیاپہل کے مطابق ہو گا ۔مرکزی کابینہ نے راجیہ سبھا میں پیش کئے گئے ڈرگس اور کاسمیٹک ترمیمی بل2013 کو واپس لینے کا آج فیصلہ کیا۔پارلیمنٹ کی مستقل کمیٹی نے بل کی دفعات میں تبدیلی کے لیے کئی سفارشات کی ہیں۔ڈرگس اور کاسمیٹک قانون میں دواؤں ،طبی آلات ،اسٹیم سیل وغیرہ دواؤں کی مصنوعات میں معیار، سیکورٹی اورکارکردگی کو یقینی بنانے کے لیے ریگولیٹری نظام قائم کیا گیا ہے۔ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عوامی صحت کے انتظام میں علاقے کے رول کو ذہن میں رکھتے ہوئے مرکز ی کابینہ نے طے کیا کہ موجودہ قانون میں مزید ترمیم نہ کی جائیں کیونکہ حیاتیات، اسٹیم سیل، رجنریٹو میڈیسن، طبی آلات اور کلینکل جانچ جیسے نئے علاقوں کی موجودہ قانون کے تحت مؤثر طریقے سے نگرانی نہیں کی جا سکتی ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ میک ان انڈیاکو ذہن میں رکھتے ہوئے یہ طے کیا گیا ہے کہ موجودہ قانون کا باریکی سے جائزہ لیا جائے۔یہ جائزہ ان دو مقاصد کے ساتھ لیا جائے کہ کاروبار کے لیے سہولیات فراہم کی جائے اور ہمارے پروڈکٹ کے معیار اور کارکردگی کو بڑھایا جائے۔قابل ذکر ہے کہ ہندوستان دنیا میں ڈرگس مصنوعات کا سب سے بڑا پروڈیوسر ہے اور اس کے سالانہ پروڈکٹ کی قیمت دو لاکھ کروڑ روپے لگائی گئی ہے۔ہندوستان کی کل ڈرگس مصنوعات کی پیداوار کا 55فیصد سے زیادہ 200ممالک کو برآمد کیا جاتا ہے جن میں ترقی یافتہ ممالک بھی شامل ہیں۔